Facial Paralysis.
لقوہ
Facial
Paralysis.
اس مرض کی دو اقسام ہیں۔
۱۔لقوہ
دائیں
(Facial Paralysis Right)
۲۔
لقوہ بائیں
(Facial Paralysis Left)
۱۔لقوہ
دائیں
Facial
Paralysis.
علامات:
۱۔اس
میں چہرہ کے دائیں جانب کے عضلات ڈھیلے ہو جاتے ہیں۔
اور فالج زدہ ہو جاتے ہیں۔
۲۔چہرہ
بائیں طرف کو مُڑ جاتا ہے۔ہمیشہ جس طرف کو چہرہ مُڑتا ہے
تُو فالج دوسری طرف ہوتا ہے۔
۳۔مریض
کا منہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے،جسکی وجہ سے نہ وہ صحیح سمت تھوک سکتا ہے
اور نہ ہی پھونک مار سکتا ہے۔
۴۔مریض
جب پانی پیتا ہے تو آدھا باہر چلا جاتا ہے۔
۵۔دائیں
جانب کی آنکھ کھلی رہتی ہے۔اور آنسو بہتے ہیں۔
۶۔مریض
صحیح طریقے سے بول بھی نہیں سکتا۔
اسباب:
۱۔اعصابی
کمزوری۔
۲۔
سردی لگنا۔
۳۔
رقیق بلغمی مادہ۔
۴۔مرض
آتشک۔
۵۔مختلف
دماغی امراض۔
علاج:
۱۔بیش۔
۲۔جوزبوا۔
۳۔چلغوزہ۔
۴۔مویز
منقٰی۔
۵۔عقر
قرحا۔
۶۔دار
شیشعان اور روغن کنجد کی مالش۔
۷۔انقرویائے
کبیر۔
۸۔حب
بیش۔
۹۔معجون
سیر علویخان۔
۱۰۔حب
اذراقی۔
۱۱۔ایارج
فیقرا۔
۱۲۔ماءُالعسل۔
۱۳۔
ماءُالاصول۔
Treatment:
Tab-Bish.
ایک گولی روزانہ دودھ کیساتھ۔
Cap-
Zafrani.
ایک کیپسول صبح و شام دودھ کیساتھ۔کھانے کے بعد۔
Cap-
Sabreen.
ایک کیپسول رات کو سوتے وقت۔
Oil-
Sheshan.
مالش کریں ہلکے ہاتھ سے
دن میں ایک یا دو دفعہ ۔
۲۔لقوہ
بائیں
Facial
Paralysis Left.
علامات:
۱۔اس
میں چہرہ کے بائیں جانب کے عضلات میں فالج ہوتا ہے۔
اور چہرہ دائیں جانب مُڑ جاتا ہے۔
۲۔چہرہ
دائیں طرف کو مُڑ جاتا ہے۔ہمیشہ جس طرف کو چہرہ مُڑتا ہے
تُو فالج دوسری طرف ہوتا ہے۔
۳۔مریض
کا منہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے،جسکی وجہ سے نہ وہ صحیح سمت تھوک سکتا ہے
اور نہ ہی پھونک مار سکتا ہے۔
۴۔مریض
جب پانی پیتا ہے تو آدھا باہر چلا جاتا ہے۔
۵۔دائیں
جانب کی آنکھ کھلی رہتی ہے۔اور آنسو بہتے ہیں۔
۶۔مریض
صحیح طریقے سے بول بھی نہیں سکتا۔
اسباب۔
۱۔صفرائَ (Bilious Product) کا بڑھ جانا جسم کے اندر۔
۲۔اعصابی
کمزوری اور اعصابی پٹھوں کی کمزوری۔
۳۔سوزاک
کی بیماری بھی اس کا سبب ہو سکتی ہے۔
۴۔کسی
دانت کا بوسیدہ ہو کر گر جانا اور اس میں انفیکشن کے اثرات۔
علاج:
۱۔سفوف
مرجان۔
۲۔سفوف
عود خام۔
۳۔روغن
کلونجی۔
۴۔مشک
و عنبر۔
۵۔نسوار
ریٹھہ۔
۶۔
نسوار فرفیون۔
۷۔کیپسول
کیسر مول۔
۸۔کبوتر
کا گوشت۔
Treatment:
Cap-
Zafrani.
ایک کیپسول صبح و شام دودھ کیساتھ۔کھانے کے بعد۔
Safoof-
Marjan.
۳ چمچ صبح وشام کھائیں،ویسے ہی۔
Naswar-
Raitha.
دن میں ایک دفعہ مریض کو سونگھائیں۔
Khushboo-
Gul Nargis.
No comments:
Post a Comment