Hysteria.
باؤگولا
ہسٹریا۔
Hysteria.
علامات:
١۔اس
میں مریض کا گلا گھٹتا ہے۔اور سانس کی تنگی محسوس
ہوتی ہے۔
٢۔مریض
لمبے لمبے سانس لینے کی کوشش کرتا ہے۔
٣۔بعض
دفعہ دم گھٹ کر غشی کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔اور
جب مریض کو ہوش آتی ہےتو بتاتا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا
ہے
کہ گولا گلے کی
طرف چڑھتا ہے۔
٣۔
معدہ میں تیزابیت، گیس اور گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
٤۔
یہ بیماری زیادہ تر خواتین میں ہوتی ہے۔
٥۔مریضہ
اچانک چیخ مار کر رونے لگتی ہے یا قہقہ مار کر ہنسنے لگتی ہے
اور بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑتی ہے۔
٦۔
بعض خواتین اپنی چھاتی کو کوٹتی ہیں۔
٧۔
تکلیف کے وقت مریضہ کا سر تھوڑا پیچھے کو جھک جاتا ہے اور
سینہ آگے کی طرف اونچا ہو جاتا ہے۔اور مریضہ ڈکار لینے
کی کوشش کرتی
ہے اور ہانپنے کانپنے لگتی ہے۔
٨۔چھونے
سے مریضہ بعض دفعہ اچانک چونک پڑتی ہے اور آخر کار کھلکھلا کر
ہنس دیتی ہے یا رونے لگتی ہے۔
اسباب:
١۔گرم
غذاٶں اور دواٶں
کا زیادہ استعمال۔
٢۔معدہ
کی گیس کا خارج نہ ہو سکنا۔
٣۔فحش
میڈیا یا عشقیہ لٹریچر کے مطالعہ سے شہوانی جذبات کا زیادہ بڑھ جانا۔
٤۔حیاتین
ب اور فولاد کی کمی بھی اس مرض کا سبب ہے۔
٥۔
ضعف دماغ اور متوازن خوراک کی کمی۔
6۔جذبات کو بار بار ٹھیس پہنچنا۔
7۔خواہشات کا بالکل دب جانا۔
8۔تحریک
عضلاتی غدی۔
علاج:
1۔سونٹھ اور کالی مرچ کی نسوار۔
2۔اگنیشیا۔
3۔
No comments:
Post a Comment